Wednesday, May 31, 2006

Khush Awaz Peshkaar.-Aqeel Danish

تذکرہ کتابوں کا
۔۔۔”درد کی نیلی رگیں“ ۔۔۔
فرزانہ خان نیناں ہوا کےدوش پر سنی جانےوالی آواز
”فرزانہ خان نیناں“ بڑی پہلو دار شخصیت کی مالک ہیں،
خوش آوازپیشکار، خوش فکر شاعرہ اور پُر اَثر کہانی کار،
اپنی شعری کاوشوں کو انہوں نے”درد کی نیلی رگوں“ کےنام سےاردو دنیا کی نذر کیا ہے،
یہ شعری مجموعہ بلا مبالغہ مغرب میں شائع ہونےوالی کتابوں میں ایک خوبصورت ترین کتاب ہے،
اسےیہ خوبصورتی اور نفاست عطا کرنےمیں فرزانہ نےجو کاوشیں کی ہوں گی ان کا احساس وہی لوگ کر سکتے ہیں جنہوں نےاپنی تخلیقات کتابی شکل میں منضبط کی ہیں،
فرزانہ نیناں نےاس مجموعےکو نہ صرف صوری شکل ہی میں منفرد نہیں بنایا ہےبلکہ معنوی سطح پر بھی انفرادیت عطا کی ہے،
اس مجموعےمیں شامل غزلیں اور آزاد نظمیں اپنےاندر فکر و معانی کا ایک جہان لئےہوئےہیں اور قابلِ قدر اَمر یہ ہےکہ یہ جہان
فرزانہ نیناں نےخود بسایا ہے
ان کےہر مصرع اور ہر شعر پر ان کےرنگ کی چھاپ ہے، یہ اعزاز اور یہ افتخار بہت کم سخنوروں کو نصیب ہوتا ہے۔
نیناں کےبسائےہوئےاس جہان میں رنگ ہے، خوشبو ہے، چاندنی ہے، موسیقی ہے، جھرنوں کا ترنم ہے، پرندوں کی چہچہا ہٹ ہےاور اشکوں کے موتی ہیں،
آپ بھی اس جہان پر ایک نظر ڈالیئے---
-------------
مثالِ برگ میں خود کو اڑانا چاہتی ہوں۔
ہوائےتند پہ مسکن بنانا چاہتی ہوں
روز دیکھا ہےشفق سےوہ پگھلتا سونا
روز سوچا ہےکہ تم میرےہو میرےہو نا
میں اپنےدل کی گواہی کو کیسےجھٹلاوں
جو کہہ رہا ہےمرا دل وہ بلکل ایسا ہی
کسی کےعکس میں کھوئی ہوں اتنی۔
خود آئینےسےاوجھل ہوگئی ہوں
ممکن ہےاس کو بھی کبھی لےآئےچاند رات
۔کچھ پھول سونےگھر میں کبھی رکھ دیا کرو
زندگی کےہزار رستےہیں
میرےقدموں کا ایک رستہ ہی
نیناں اُڑی جو نیند تو اک جانفزا خیال۔
۔۔خوشبولگا۔۔بہار لگا۔۔۔روشنی لگا
بتاو آگ بجھانےکوئی کہاں جائے۔۔
۔لگائےآگ اگر ماہتاب پانی میں
نیناں کا لہجہ خالص نسائی ہے، ان کا اور پروین شاکر کا تعلق ایک ہی درسگاہ سےرہا ہے ممکن ہےکہ شعوری یا غیر شعوری طور پر انہوں نےپروین شاکر کےرنگ
سےتاثر حاصل کیا ہو، چند مثالیں دیکھئے
-----------
میری خاموشی کو چپکےسےسجادو آکر۔
۔۔اک غزل تم بھی مرےنام کبھی لکھونا
اسےجو دھوپ لئےدل کےگاؤں میں اترا۔
۔۔رہٹ سےچاہ کا پانی پلانےوالی ہوں
بدن نےاوڑھ لی ہےشال اس
کی۔۔۔ملائم ، نرم، مخمل ہوگئی ہوں
پیار کی کہانی میں سچ اگر ملےنیناں
عمر باندھ لیتی ہیں لڑکیاں وفاوں سے
-----------------
غزلوں کی طرح نیناں
کی نظموں میں بھی ایک خاص رنگ اور انداز ہی، جسےنیناں کا رنگ کہا جا سکتاہے۔
”درد کی نیلی رگیں“ میں نہ معاشرےکی
بےانصافی کاشکوہ ہےنہ ظلم و ستم پر واویلا ، نہ معاش کا رونا ہے، نہ مشین کی کرخت آوازوں کا ماتم، اس میں تو عشق کی تپش ، محبت کی آنچ ہے، وفا کی خوشبوہےاور آنچل کی ٹھنڈی ہوا۔۔۔!
ہمیں یقین ہےکہ اس زر گزیدہ فضا میں نیناں کی شاعری تھوڑی
دیر کےلئےہی سہی اُس جہان میں لےجائےگی جہاں چاند ستارےاور جگنو انسان کے تاریک دل کو اُجال دیتےہیں۔
------------
تبصرہ نویس:عقیل دانش، لندن
---------
کتاب ملنےکا پتہ: ای میل کےذریعے
:farzananaina@yahoo.co.uk قیمت: ٨ پونڈ
--------
ناشر: لوحِ ادب پبلیکیشنز، کراچی

No comments: