Wednesday, July 04, 2007

Tum Khoobsurat Ho-تم خوبصورت ہو

میں نے اپنی ایک طویل نظم کا کچھ حصہ یہاں پر “تنہا مسافر“ کے
عنوان سے پوسٹ کیا تھا، اسی نظم کو مکمل پوسٹ کررہی ہوں
تاکہ مندرجہ ذیل
تبصرہ کرنے والے کا الجھاؤ سلجھ جائے۔
“ آپ کی نظم کا مطالعہ کیا، ایک خاموش
ندی کی طرح بہتی ہوئی نظم اور شاید جس سحر میں لکھی گئی اس کا بھی اثر یقینا
ہوگا کیونکہ اس کا بہاؤ بھی ندی کے پانی کی طرح رواں محسوس ہوتا ہے، نظم
نارسائی کے اس کچے رستے سے گزرتی محسوس ہوتی ہے جس پر بارش پڑنے
کے بعد مہک آتی ہے،باوجود اس کے کہ نظم کا مجموعی تاثر اچھا ہے اس کی کچھ
سطریں نظم کے حسن اور ایک خاص فضا کو کسی وجہ سے گہنا رہی ہیں؟